مکہ، سعوديہ عرب، 23 جون، 2023 سعودیہ عرب کے لوگ يقين رکھتے ہيں کہ مہمان نوازی ان کی خاص ثقافتی اقدار میں سے ایک ہے جو لاکھوں سالوں سے کئی نسلوں سے ہوتی ہوئی ان تک پہنچی ہے، یہ ایک حقیقت ہے جسے لاکھوں حجاج نے محسوس کيا ہے جو ہر سال مملکت میں حج کی رسومات ادا کرنے آتے ہیں۔
سعودی عرب کی خير مقدمی ثقافت حج کے ہر پہلو پر ایک منفرد قدر کی عکاسی کرتی ہے، کیونکہ تقریباً 193 ممالک سے آنے والے حجاج کو "اللہ کے مہمان” کے طور پر جانا جاتا ہے جن کی سعودیہ کی سرزمین پر موجودگی کی حفاظت حکام کے ذمہ ہے جنہوں نے زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق حج اور عمرہ دونوں انجام دینے کا موقع فراہم کرنے کے ليے سعودی 2030 وژن کے ساتھ ایک مخصوص سروس کا پروگرام شروع کیا ہے۔
حج کے وزیر توفیق الربیعہ نے کہا کہ یہ پروگرام ویزوں کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور فلائٹس کی تعداد میں اضافے کے لیے نئے آئیڈیاز کی تلاش کرنے اور ہوائی اڈوں اور داخلی مقامات پر خدمات کو بڑھانے کے ليے حجاج کے مکہ مکرمہ کی عظيم مسجد اور مدینہ منورہ کی مسجد نبویﷺ کے سفر کی شروع سے آخر تک نگرانی کرتا ہے۔
حج و عمرہ کی وزارت نے حجاج کرام کے استقبال کے لیے مخصوص خيرمقدمی پروگرام کی تياری نامزد 6 ہوائی اڈوں پر اپنے عملے کے ذريعہ اور مزيد دیگر بندرگاہوں اور لینڈ آؤٹ لیٹس پر بشمول شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کی تھی جہاں مئی 21،2023 کو حجاج کے پہلے دستے کا پھولوں، زمزم کے پانی، کھجور اور سعودی کافی کے ساتھ۔ استقبال کيا گيا تھا۔
چند ماہ قبل، سعودی وزارت ثقافت نے سال 2022 کو اپنی سعودی کافی کے آغاز کا جشن منایا تھا، جس میں مشہور مشروب کو رسم و رواج اور روایات کے مطابق سرکاری مہمان نوازی کے مشروب کے طور پر پيش کيا جاتا ہے اور سعوديہ کی سخاوت، مہمان نوازی، اور ثقافتی تنوع کے مفہوم کو پيش کرنے کے ليے خالص ثقافت کے اہم عنصر کے طور پر آتا ہے۔
مزید برآں، مملکت کی ٹورازم اتھارٹی نے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے 2022 میں 62 ملین سیاحوں کا استقبال کيا ہے، جن میں سے 29.5 ملین بیرون ملک سے آئے، جو صرف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کيسے سياح سعودی معاشرے کی مہمان نوازی کے تعامل سے ايک اچھے تجربے سے لطف اندوز ہوتے ہيں۔
ويڈيو – https://mma.prnewswire.com/media/2129371/Ministry_of_Hajj.mp4